الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الأشربة
کتاب: مشروبات کے متعلق احکام و مسائل
8. بَابُ : الْخَمْرِ يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا
8. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی کہ لوگ شراب کا نام بدل کر اسے پیئیں گے۔
حدیث نمبر: 3384
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ , حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ عَبْدِ الْقُدُّوسِ , حَدَّثَنَا ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ , عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ , عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَذْهَبُ اللَّيَالِي وَالْأَيَّامُ , حَتَّى تَشْرَبَ فِيهَا طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي الْخَمْرَ , يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا".
ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رات اور دن یعنی زمانہ ختم نہیں ہو گا یہاں تک کہ میری امت کی ایک جماعت اس میں شراب پئے گی، وہ شراب کا نام بدل دے گی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3384]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4858، ومصباح الزجاجة: 1174) (صحیح) (عبدالسلام ضعیف ہے، لیکن شواہد کی بناء پر حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 1/137 و 138)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: جیسے کوئی شربت «مفرح» کہے گا کوئی عرق النشاط کوئی شراب الصالحین نام بدلنے سے کیا ہوتا ہے، جو چیز حرام ہے، وہ ہر طرح حرام ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن ابن ماجهلا تذهب الليالي والأيام حتى تشرب فيها طائفة من أمتي الخمر يسمونها بغير اسمها

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 3384 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3384  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
قیامت کے نزدیک ہونے والے برے اعمال کا ذکر اس لئے کیا گیا ہے۔
کہ مومن ان سے بچنے کی زیادہ کوشش کریں۔

(2)
حرام چیز کا نام بدل دینے سے حکم تبدیل نہیں ہوجاتا۔
جیسے سود کو منافع یا مارک اپ کہنے سے اس کی حقیقت نہیں بدل جاتی اسی طرح شراب کو مشروب یا شربت کہنے سے یا کوئی اور بھلا سا نام رکھ لینے سے وہ حلال نہیں ہوجاتی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3384