الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الأطعمة
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
48. بَابُ : خُبْزِ الْبُرِّ
48. باب: گیہوں کی روٹی کا بیان۔
حدیث نمبر: 3343
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ , حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ , عَنْ أَبِي حَازِمٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , أَنَّهُ قَالَ:" وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ , مَا شَبِعَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ تِبَاعًا مِنْ خُبْزِ الْحِنْطَةِ , حَتَّى تَوَفَّاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلسل تین روز تک کبھی گیہوں کی روٹی سیر ہو کر نہیں کھائی یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو وفات دے دی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3343]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الزہد 1 (2976)، سنن الترمذی/الزہد 38 (2358)، (تحفة الأشراف: 13440)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأطعمة 1 (5374)، مسند احمد (2/434) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت: ۱؎: یعنی برابر تین دن تک کبھی گیہوں کی روٹی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں ملی، اس طرح کہ پیٹ بھر کر کھائے ہوں، ہر روز بلکہ کبھی ایک دن گیہوں کی روٹی کھائی، تو دوسرے دن جو کی ملی، اور کبھی پیٹ بھر کر نہیں ملی، غرض ساری عمر تکلیف اور فقر و فاقہ ہی میں کٹی، سبحان اللہ! شہنشاہی میں فقیری یہی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح البخاريخرج رسول الله من الدنيا ولم يشبع من خبز الشعير
   صحيح مسلمما شبع نبي الله وأهله ثلاثة أيام تباعا من خبز حنطة حتى فارق الدنيا
   صحيح مسلمما أشبع رسول الله أهله ثلاثة أيام تباعا من خبز حنطة حتى فارق الدنيا
   جامع الترمذيما شبع رسول الله وأهله ثلاثا تباعا من خبز البر حتى فارق الدنيا
   سنن ابن ماجهما شبع نبي الله ثلاثة أيام تباعا من خبز الحنطة حتى توفاه الله
   سنن ابن ماجهما رأى رسول الله هذا بعينه قط