عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (دسویں ذی الحجہ کے بعد والے دنوں میں) رمی جمار سورج ڈھلنے کے بعد اس حساب سے کرتے تھے کہ جب آپ اپنی رمی سے فارغ ہوتے، تو ظہر پڑھتے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 3054]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/الحج 62 (898)، (تحفة الأشراف: 6466)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/248، 290، 328) (ضعیف الإسناد جدّاً)» (سند میں جبارہ ضعیف اور ابراہیم بن عثمان متروک الحدیث راوی ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جبارةضعيف جدًا وأبو شيبة إبراهيم بن عثمان: متروك الحديث وللحديث شواهد دون قوله ’’ قدر ما إذا فرغ من رميه صلي الظهر ‘‘ راجع سنن الترمذي (898) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 486