الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الفرائض
کتاب: وراثت کے احکام و مسائل
1. بَابُ : الْحَثِّ عَلَى تَعْلِيمِ الْفَرَائِضِ
1. باب: علم فرائض (میراث) سیکھنے سکھانے کی ترغیب۔
حدیث نمبر: 2719
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَبِي الْعِطَافِ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ ، عَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ" تَعَلَّمُوا الْفَرَائِضَ وَعَلِّمُوهَا فَإِنَّهُ نِصْفُ الْعِلْمِ وَهُوَ يُنْسَى وَهُوَ أَوَّلُ شَيْءٍ يُنْتَزَعُ مِنْ أُمَّتِي".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابوہریرہ! علم فرائض سیکھو اور سکھاؤ، اس لیے کہ وہ علم کا آدھا حصہ ہے، وہ بھلا دیا جائے گا، اور سب سے پہلے یہی علم میری امت سے اٹھایا جائے گا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الفرائض/حدیث: 2719]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13658، ومصباح الزجاجة: 964)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الفرائض 2 (2091) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (حفص بن عمر ضعیف ہے، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 1456)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
حفص بن عمر بن أبي العطاف: ضعيف (تقريب: 1418)
والحديث من أجله ضعفه البوصيري
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 477

   سنن ابن ماجهتعلموا الفرائض وعلموها فإنه نصف العلم وهو ينسى وهو أول شيء ينتزع من أمتي

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 2719 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2719  
اردو حاشہ:
فائدہ:
علم اٹھائے جانے کا مطلب یہ ہے کہ اس کو سیکھنے سکھانے کی طرف متوجہ نہ کرنے کی وجہ سے اس کے جاننے والے ختم ہوجائیں گے اور امت میں سے یہ علم اٹھ جائے گا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2719