انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”محروم وہ ہے جو وصیت کرنے سے محروم رہے“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الوصايا/حدیث: 2700]
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2700
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: مذکورہ روایت اکثر محققین کے نزدیک ضعیف ہے، تاہم حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جو شخص وصیت کیے بغیر فوت ہوگیا، وہ ان فوائد سے محروم رہ گیا جو اسے وصیت سے حاصل ہوسکتے تھے، مثلاً: صدقہ کرنے کی وصیت کرتا تو اس کے بعد میں اس کا ثواب ملتا، قرض کی ادائیگی کی وصیت کرتا تو وارث اس کا قرض ادا کردیتے اور وہ بری الذمہ ہوجاتا۔ فوت ہوجانے کے بعد اس کوتاہی کی تلافی ناممکن ہے، اس لیے ایسا شخص بہت سی خیر سے محروم رہ گیا۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2700