جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب اس امت کے خلف (بعد والے) اپنے سلف (پہلے والوں) کو برا بھلا کہنے لگیں، تو جس شخص نے اس وقت ایک حدیث بھی چھپائی اس نے اللہ کا نازل کردہ فرمان چھپایا“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/(أبواب كتاب السنة)/حدیث: 263]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3051، ومصباح الزجاجة: 108) (ضعیف جدًا)» (سند میں '' حسین بن أبی السر ی '' سخت ضعیف ہیں، اور عبد اللہ بن السری صدق وزہد سے متصف ہو تے ہوئے عجائب ومناکیر روایت کرنے میں منفرد ہیں، نیز ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1507)
وضاحت: ۱؎: یعنی وہ «إن الذين يكتمون ما أنزل الله» کی آیت جو اوپر گذری ہے اس کا مستحق ٹھہرا۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف موضوع عبد اللّٰه بن السري: لم يدرك ابن المنكدر،بل سمع ھذا الحديث من سعيد بن زكريا المدائني عن عنبسة بن عبد الرحمٰن (متروك،رماه أبو حاتم بالوضع / ضعيف سنن الترمذي: 1856) عن محمد بن زاذان (متروك / ضعيف سنن الترمذي:2699) عن ابن المنكدر به انظر المعجم الأوسط للطبراني (432) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 385