الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابن ماجه
كتاب الجنائز
کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل
63. بَابٌ في النَّهْيِ عَنْ كَسْرِ عِظَامِ الْمَيِّتِ
63. باب: میت کی ہڈی توڑنے کی ممانعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1617
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ ، عَنْ أُمِّهِ ، عَنْ أَمِّ سَلَمَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" كَسْرُ عَظْمِ الْمَيِّتِ كَكَسْرِ عَظْمِ الْحَيِّ فِي الْإِثْمِ".
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردہ کی ہڈی کے توڑنے کا گناہ زندہ شخص کی ہڈی کے توڑنے کی طرح ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجنائز/حدیث: 1617]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18277) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں عبد اللہ بن زیاد مجہول ہیں، لیکن «فِي الإِثْمِ» کے لفظ کے علاوہ بقیہ حدیث بطریق عائشہ رضی اللہ عنہا صحیح ہے، کماتقدم، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 3/215)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عبد اﷲ بن زياد: مجهول (تقريب: 3329)
والحديث السابق: في سنن ابن ماجه (الأصل:1616) حسن يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 437.

   سنن ابن ماجهكسر عظم الميت ككسر عظم الحي في الإثم