ابوفاطمہ رضی اللہ عنہا کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے ایسا عمل بتائیے جس پر میں جما رہوں اور اس کو کرتا رہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنے اوپر سجدے کو لازم کر لو، اس لیے کہ جب بھی تم کوئی سجدہ کرو گے تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے تمہارا ایک درجہ بلند کرے گا، اور ایک گناہ مٹا دے گا“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1422]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12078)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/276، 280) (حسن صحیح)»
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1422
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) نماز کے تمام اعمال ہی اللہ کے قرب کا باعث ہیں۔ لیکن سجدے کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ کیونکہ یہ اللہ کے سامنے عاجزی کا سب سے بڑا مظہر ہے۔ اور یہ عجز ہی عبادت کی روح ہے۔
(2) طویل قیام کی فضیلت تلاوت قرآن کی وجہ سے ہے۔ اورسجدے کی فضیلت عجزو نیاز کی وجہ سے اس لئے طویل سجدہ بھی ایک عظیم عمل ہے۔ جیسے کہ احادیث میں ر سول اللہﷺ کے طویل سجدوں کا بھی ذکر ہے۔ دیکھئے: (سنن نسائي، التطبیق، باب ھل یجوز أن تکون سجدۃ أطول من سجدۃ، حدیث: 1142)
(3) سجدے سے درجات بھی بلند ہوتے ہیں۔ اور گناہ بھی معاف ہوتے ہیں۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1422