ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”ہر سہو میں سلام پھیرنے کے بعد دو سجدے ہیں“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1219]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن ابی داود/الصلاة 202 (1038)، (تحفة الأشراف: 2077)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/280) (حسن)»
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1219
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) ہربھول کا مطلب یہ ہے کہ غلطی خواہ کمی کی ہو یا زیادتی کی۔ اس کا ازالہ سہو کے دو سجدوں سے ہوجاتا ہے۔
(2) اگر یقین ہوجائے کہ نماز کی رکعتیں کم پڑھی گئی ہیں تو چھوٹی ہوئی رکعت پڑھ کرسجدہ سہو کرنا چاہیے۔ جیسے گزشتہ ابواب میں بیان ہوا۔
(3) سہو کے سجدے سلام سے پہلے بھی کیے جا سکتے ہیں۔ اور سلام کے بعد بھی زیر مطالعہ حدیث کا مطلب یہ نہیں کہ سلام سے پہلے سجدہ سہو نہیں ہوسکتا بلکہ مطلب یہ ہے کہ ہر سہو میں اسلام کے بعد بھی سجدے کرنا درست ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1219