1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب العتق
کتاب: بردہ آزاد کرنے کا بیان
484. باب النهى عن بيع الولاء وهبته
484. باب: ولاء کا بیچنا یا ہبہ کرنا درست نہیں
حدیث نمبر: 962
962 صحيح حديث ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: نَهى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْوَلاَءِ وَعَنْ هِبَتِهِ
سیّدنا ابن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ولاء کے بیچنے اور اس کے ہبہ کرنے سے منع فرمایا تھا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب العتق/حدیث: 962]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 49 كتاب العتق: 10 باب بيع الولاء وهبته»

وضاحت: ابن بطال فرماتے ہیں کہ تحویل نسب(نسب کے بدلنے) کے حرام ہونے پر علماء کا اجماع ہے، چونکہ ولاء کا حکم بھی نسب والا ہے اس لیے جس طرح نسب منتقل نہیں ہو سکتا اسی طرح ولاء کو منتقل کرنا بھی ناجائز ہے جب کہ جاہلیت میں لوگ ولاء کو بیع وغیرہ کے ذریعے پھیر دیتے تھے اس لیے شریعت نے منع فرمایا ہے۔(مرتبؒ)