نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ تجھے معلوم ہے جب تیری قوم نے کعبہ کی تعمیر کی تو بنیاد ابراہیم کو چھوڑ دیا تھا میں نے عرض کی یا رسول اللہ پھر آپ بنیاد ابراہیم پر اس کو کیوں نہیں بنا دیتے؟ آپ نے فرمایا کہ اگر تمہاری قوم کا زمانہ کفر سے بالکل نزدیک نہ ہوتا تو میں بے شک ایسا کر دیتا سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے کہا کہ اگر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے(اور یقیناً سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سچی ہیں) تو میں سمجھتا ہوں یہی وجہ تھی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حطیم سے متصل جو دیواروں کے کونے ہیں ان کو نہیں چومتے تھے کیونکہ خانہ کعبہ ابراہیمی بنیادوں پر پورا نہ ہوا تھا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الحج/حدیث: 842]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 25 كتاب الحج: 42 باب فضل مكة وبنيانها»