سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کے اندر تشریف لے گئے اور اسامہ بن زید، بلال اور عثمان بن طلحہ حجبی بھی آپ کے ساتھ تھے پھر عثمان نے کعبہ کا دروازہ بند کر دیا اور آپ اس میں ٹھہرے رہے جب آپ باہر نکلے تو میں نے بلال سے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اندر کیا کیا؟ انہوں نے کہا کہ آپ نے ایک ستون کو تو بائیں طرف چھوڑ اور ایک کو دائیں طرف اور تین کو پیچھے اور اس زمانہ میں خانہ کعبہ میں چھ ستون تھے پھر آپ نے نماز پڑھی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الحج/حدیث: 838]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 96 باب الصلاة بين السواري في غير جماعة»
وضاحت: راوي حدیث: موذن رسول صلی اللہ علیہ وسلم سیّدنا بلال بن رباح رضی اللہ عنہ سیّدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی دعوت پر ابتداء ہی میں مسلمان ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں خرید کر آزاد کر دیا۔ یہ پہلے شخص تھے جنہوں نے مکہ میں اپنا اسلام ظاہر کیا۔ مکہ والوں سے اسلام کے قبول کرنے پر بڑی اذیتیں اٹھائیں۔ بدر اور دیگر غزوات میں شریک رہے۔ لاولد رہے۔ آخری عمر میں شام میں رہائش اختیار کر لی تھی۔ ۲۰ ہجری میں تریسٹھ سال کی عمر میں وفات پائی۔ ۴۴ احادیث کے راوی ہیں جن میں سے چار متفق علیہ ہیں۔