سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ مکہ سے روانگی کی رات سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا حائضہ تھیں انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے میں ان لوگوں کے رکنے کا باعث بن جاؤں گی پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا عقری حلقی کیا تو نے قربانی کے دن طواف الزیارۃ کیا تھا؟ انہوں نے کہا کہ جی ہاں کر لیا تھا آپ نے فرمایا کہ پھر چلو۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الحج/حدیث: 837]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 25 كتاب الحج: 151 باب الإدلاج من المحصّب»
وضاحت: عقریٰ کا لفظی ترجمہ بانجھ اور حلقی کا سرمنڈی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ازراہ محبت یہ لفظ استعمال فرمائے۔ یہ بول چال کا عام محاورہ ہے۔(راز)