1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الحج
کتاب: حج کے مسائل
375. باب جواز اشتراط المحرم التحلل بعذر المرض ونحوه
375. باب: محرم کی شروط (محرم مرض یا کسی اور عذر کی وجہ سے احرام کھولنے کی شرط لگا سکتا ہے)
حدیث نمبر: 754
754 صحيح حديث عَائِشَةَ، قَالَتْ: دَخَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَلَى ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ، فَقَالَ لَهَا: لَعَلَّكِ أَرَدْتِ الْحَجَّ قَالَتْ: وَاللهِ لاَ أَجِدُنِي إِلاَّ وَجِعَةً فَقَالَ لَهَا: حُجِّى وَاشْتَرِطِي، قُولِي: اللهُمَّ مَحِلِّى حَيْثُ حَبَسْتَنِي وَكَانَتْ تَحْتَ الْمِقْدَادِ بْنِ الأَسْوَدِ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ضباعہ بنت زبیر کے پاس گئے (یہ زبیر عبدالمطلب کے بیٹے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا تھے) اور ان سے فرمایا شاید تمہارا ارادہ حج کا ہے؟ انہوں نے عرض کیا اللہ کی قسم میں تو اپنے آپ کو بیمار پاتی ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ پھر بھی حج کا احرام باندھ لے البتہ شرط لگا لینا اور یہ کہہ لینا کہ اے اللہ میں اس وقت حلال ہو جاؤں گی جب تو مجھے (مرض کی وجہ سے) روک لے گا اور (ضباعہ) مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الحج/حدیث: 754]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 67 كتاب النكاح: 15 باب الأكفاء في الدين»