سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ جاہلیت میں عاشوراء کے دن ہم روزہ رکھتے تھے لیکن جب رمضان کے روزے نازل ہو گئے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کا جی چاہے عاشوراء کا روزہ رکھے اور جس کا جی چاہے نہ رکھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 689]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 2 سورة البقرة: 24 باب (يا أيها الذين آمنوا كتب عليكم الصيام»