سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے فرمایا قریش زمانہ جاہلیت میں عاشوراء کا روزہ رکھتے تھے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس دن روزہ کا حکم دیا یہاں تک کہ رمضان کے روزے فرض ہو گئے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کا جی چاہے یوم عاشوراء کا روزہ رکھے اور جس کا جی چاہے نہ رکھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 688]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 30 كتاب الصوم: 1 باب وجوب صوم رمضان»