1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الجنائز
کتاب: جنازے کے مسائل
268. باب التشديد في النياحة
268. باب: شدت سے نوحہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 540
540 صحيح حديث عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا جَاءَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَتْلُ ابْنِ حَارِثَةَ وَجَعْفَرٍ وَابْنِ رَوَاحَةَ، جَلَسَ يُعْرَفُ فِيهِ الْحُزْنُ، وَأَنَا أَنْظُرُ مِنْ صَائرِ الْبَابِ، شَقِّ الْبَابِ؛ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ: إِنَّ نِسَاءَ جَعْفَرٍ، وَذَكَرَ بُكَاءَهُنَّ فَأَمَرَهُ أَنْ يَنْهَاهُنَّ، فَذَهَبَ، ثُمَّ أَتَاهُ الثَّانِيَةَ، لَمْ يُطِعْنَهُ، فَقَالَ: أنْهَهُنَّ فَأَتَاهُ الثَّالِثَةَ، قَالَ: وَاللهِ غَلَبْنَنَا يَا رَسُولَ اللهِ فَزَعَمَتْ أَنَّه قَالَ: فَاحْثُ فِي أَفْوَاهِهِنَّ التُّرَابَ فَقُلْتُ: أَرْغَمَ اللهُ أَنْفَكَ، لَمْ تَفْعَلْ مَا أَمَرَكَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ تَتْرُكْ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْعَنَاءِ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سیّدنا زید بن حارثہ، سیّدنا جعفر اور عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کی شہادت (غزوہ موتہ میں) کی خبر ملی تو آپ اس وقت اس طرح تشریف فرما تھے کہ غم کے آثار آپ کے چہرے پر ظاہر تھے میں دروازے کے سوراخ سے دیکھ رہی تھی اتنے میں ایک صاحب آئے اور سیّدنا جعفر رضی اللہ عنہ کے گھر کی عورتوں کے رونے کا ذکر کیا آپ نے فرمایا کہ انہیں رونے سے منع کر دو وہ گئے لیکن واپس آ کر کہا کہ وہ تو نہیں مانتیں آپ نے پھر فرمایا کہ انہیں منع کر دو اب وہ تیسری مرتبہ واپس ہوئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ قسم اللہ کی وہ تو ہم پر غالب آ گئی ہیں (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہاکو) یقین ہوا کہ (ان کے اس کہنے پر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر ان کے منہ میں مٹی جھونک دے اس پر میں نے کہا کہ تیرا برا ہو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اب جس کام کا حکم دے رہے ہیں وہ تو کرو گے نہیں لیکن آپ کو تکلیف میں ڈال دیا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجنائز/حدیث: 540]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 41 باب من جلس عند المصيبة يعرف فيه الحزن»