1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب صلاة الاستسقاء
کتاب: نماز استسقاء کا بیان
257. باب رفع اليدين بالدعاء في الاستسقاء
257. باب: نماز استسقاء میں دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا
حدیث نمبر: 516
516 صحيح حديث أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لاَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ دُعَائِهِ إِلاَّ فِي الاِسْتِسْقَاءِ، وَإِنَّهُ يَرْفَعُ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ إِبْطَيْهِ
سیّدنا انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دعا استسقاء کے سوا اور کسی دعا کے لئے ہاتھ (زیادہ) نہیں اٹھاتے تھے اور استسقاء میں ہاتھ اتنا اٹھاتے کہ بغلوں کی سفیدی نظر آ جاتی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صلاة الاستسقاء/حدیث: 516]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 15 كتاب الاستسقاء: 22 باب رفع الإمام يده في الاستسقاء»

وضاحت: ابو داؤد کی مرسل روایتوں میں یہی حدیث اس طرح ہے کہ استسقاء کے سوا پوری طرح آپ کسی دعا میں بھی ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بخاری کی اس روایت میں ہاتھ اٹھانے کے انکار سے مراد یہ ہے کہ بمبالغہ ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے۔ اس روایت سے یہ کسی بھی طرح ثابت نہیں ہو سکتا کہ آپ دعاؤں میں ہاتھ ہی نہیں اٹھاتے تھے۔ (راز)