1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب صلاة العيدين
کتاب: نماز عیدین کا بیان
254. باب ذكر إباحة خروج النساء في العيدين إلى المصلى وشهود الخطبة مفارقات للرجال
254. باب: نماز عید کے لیے خواتین کا عید گاہ جانا اور مردوں سے علیحدہ بیٹھ کر امام کا خطبہ سننا
حدیث نمبر: 511
511 صحيح حديث أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ: أُمِرْنَا أَنْ نُخْرِجَ الْحُيَّضَ، يَوْمَ الْعِيدَيْنِ، وَذَوَاتِ الْخُدُورِ، فَيَشْهَدْنَ جَمَاعَةَ الْمُسْلِمِينَ وَدَعْوَتَهُمْ، وَيَعْتَزِلُ الحُيَّضُ عَنْ مُصَلاَّهُن قَالَتِ امْرَأَةٌ: يَا رَسُولَ اللهِ إِحْدَانَا لَيْسَ لَهَا جِلْبَابٌ، قَالَ: لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہمیں حکم ہوا کہ ہم عیدین کے دن حائضہ اور پردہ نشین عورتوں کو بھی باہر لے جائیں تا کہ وہ مسلمان کے اجتماع اور ان کی دعاؤں میں شریک ہو سکیں البتہ حائضہ عورتوں کو نماز پڑھنے کی جگہ سے دور رکھیں ایک عورت نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں بعض عورتیں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کے پاس (پردہ کرنے کے لئے) چادر نہیں ہوتی آپ نے فرمایا کہ اس کی ساتھی عورت اپنی چادر کا ایک حصہ اسے اڑھا دے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صلاة العيدين/حدیث: 511]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 2 باب وجوب الصلاة في الثياب»