1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب المساجد ومواضع الصلاة
کتاب: مسجدوں اور نمازوں کی جگہوں کا بیان
189. باب وقت العشاء وتأخيرها
189. باب: عشاء کا وقت اور اس میں تاخیر کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 373
373 صحيح حديث عَبْدِ اللهِ بن عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شُغِلَ عَنْهَا لَيْلَةً، فَأَخَّرَهَا حَتَّى رَقَدْنَا فِي الْمَسْجِدِ، ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا، ثُمَّ رَقَدْنَا ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا، ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ يَنْتَظِرُ الصَّلاَةَ غَيْرُكُمْ
سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات کسی کام میں مشغول ہو گئے اور بہت دیر کی ہم (نماز کے انتظار میں بیٹھے ہوئے) مسجد ہی میں سو گئے پھر ہم بیدار ہوئے پھر ہم سو گئے پھر ہم بیدار ہوئے پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گھر سے باہر تشریف لائے اور فرمایا کہ دنیا کا کوئی شخص بھی تمہارے سوا اس نماز کا انتظار نہیں کرتا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 373]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 9 كتاب مواقيت الصلاة: 24 باب النوم قبل العِشاء لمن غُلِب»