سیّدنا عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی نماز کی دو رکعت پڑھانے کے بعد کھڑے ہو گئے پہلا قعدہ نہیں کیا اس لئے لوگ بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہو گئے جب آپ نماز پوری کر چکے تو ہم سلام پھیرنے کا انتظار کرنے لگے لیکن آپ نے سلام سے پہلے بیٹھے بیٹھے اللہ اکبر کہا اور سلام ہی سے پہلے دو سجدے بیٹھے بیٹھے کئے پھر سلام پھیرا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 335]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 22 كتاب السهو: 1 باب ما جاء في السهو إذا قام من ركعتي الفريضة»