سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ لوگ قبا میں فجر کی نماز پڑھ رہے تھے کہ اتنے میں ایک آنے والا آیا اس نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر کل وحی نازل ہوئی ہے اور انہیں کعبہ کی طرف (نماز میں) منہ کرنے کا حکم ہو گیا ہے, چنانچہ ان لوگوں نے بھی کعبہ کی جانب اپنے منہ کر لئے اس وقت وہ شام کی جانب منہ کئے ہوئے تھے اس لئے وہ سب کعبہ کی جانب گھوم گئے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 304]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 32 باب ما جاء في القبلة»