سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں ٗ کہ میں(ایک مرتبہ) گدھی پر سوار ہو کر چلا، اس زمانے میں‘ بلوغ کے قریب تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ میں نماز پڑھ رہے تھے۔ اور آپ کے سامنے دیوار (کی آڑ) نہ تھی۔ میں بعض صفوں کے سامنے سے گذرا ‘ اور گدھی کو چھوڑ دیا۔ وہ چرنے لگی‘ اور میں نماز(نماز کے لیے) صف میں داخل ہو گیا(مگر) کسی نے مجھے اس بات پر ٹوکا نہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصلاة/حدیث: 282]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 3 كتاب العلم: 18 باب متى يصح سماع الصغير»