سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری بڑھی اور تکلیف شدید ہو گئی تو آپ نے اپنی بیویوں سے میرے گھر میں ایام مرض گذارنے کی اجازت چاہی اور آپ کی بیویوں نے اجازت دے دی تو آپ اس طرح تشریف لائے کہ دونوں قدم زمین سے رگڑ کھا رہے تھے آپ اس وقت سیّدنا عباس رضی اللہ عنہ ور ایک اور صاحب کے درمیان تھے عبیداللہ (حدیث کے راوی) نے بیان کیا کہ پھر میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہاکی اس حدیث کا ذکر سیّدنا ابن عباس سے کیا تو انہوں نے مجھ سے پوچھا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے جن کا نام نہیں لیا جانتے ہو وہ کون تھے؟ میں نے کہا نہیں آپ نے فرمایا کہ وہ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصلاة/حدیث: 236]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 51 كتاب الهبة: 14 باب هبة الرجل لامرأته والمرأة لزوجها»