حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ جو شخص مالدار ہو وہ (اپنی زیرِ پرورش یتیم کا مال ہضم کرنے سے) اپنے آپ کو بچائے اور جو فقیرہ ہو وہ نیک نیتی کے ساتھ اس میں سے کھا لے۔“ یہ آیت یتیموں کے ان سر پرستوں کے متعلق نازل ہوئی تھی جو ان کی اور ان کے مال کی نگرانی اور دیکھ بھال کرتے ہوں کہ اگر وہ فقیر ہیں تو (اس خدمت کے عوض) نیک نیتی کے ساتھ اس میں سے کھا سکتے ہیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب التفسير/حدیث: 1897]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 34 كتاب البيوع: 95 باب من أجرى أمر الأنصار على ما يتعارفون بينهم»