1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب القدر
کتاب: تقدیر کے مسائل
879. باب كيفية خلق الآدمي في بطن أمه وكتابة رزقه وأجله وعمله وشقاوته وسعادته
879. باب: شکم مادر میں تخلیق انسانی کی کیفیت اور اس کے رزق، عمر، اعمال، بد بختی اور نیک بختی کا لکھا جانا
حدیث نمبر: 1698
1698 صحيح حديث عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللهِ أَيُعْرَفُ أَهْلُ الْجَنَّةِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ قَالَ: نَعَمْ قَالَ: فَلِمَ يَعْمَلُ الْعَامِلُونَ قَالَ: كُلٌّ يَعْمَلُ لِمَا خُلِقَ لَهُ، أَوْ لِمَا يُسِّرَ لَهُ
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے تھے، کہ ایک صاحب نے (یعنی خود انہوں نے) عرض کیا یا رسول اللہ!کیا جنت کے لوگ اہل جہنم میں سے پہچانے جا چکے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انہوں نے کہا کہ پھر عمل کرنے والے کیوں عمل کریں؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر شخص وہی عمل کرتا ہے جس کے لئے وہ پیدا کیا گیا ہے یا جس کے لئے اسے سہولت دی گئی ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب القدر/حدیث: 1698]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 82 كتاب القدر: 2 باب جف القلم على علم الله»