حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر فرمایا: قبیلہ غفار کی اللہ تعالیٰ نے مغفرت فرما دی اور قبیلہ اسلم کو اللہ تعالیٰ نے سلامت رکھا اور قبیلہ عصیہ نے اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول کی نافرمانی کی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1636]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 61 كتاب المناقب: 6 باب ذكر أسلم وغفار ومزينة وجهينة وأشجع»
وضاحت: قبیلہ غفار والے عہد جاہلیت میں حاجیوں کا مال چراتے، چوری کرتے۔ اسلام لانے کے بعد اللہ نے ان کے گناہوں کو معاف کر دیا اور قبیلہ عصیہ والے وہ لوگ ہیں جنہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عہد کر کے غداری کی اور بیئر معونہ والوں کو شہید کر دیا۔ (راز)