عروہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے یہاں میں حسان رضی اللہ عنہ کو برا کہنے لگا تو انہوں نے فرمایا: انہیں برا نہ کہو، وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مدافعت کیا کرتے تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1618]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 61 كتاب المناقب: 16 باب من أحب أن لا يسب نسبه»
وضاحت: راوي حدیث:… حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو الولید یا ابو الحسام تھی۔ انصاری تھے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں تشریف لائے تو قریش نے آپ کی ہجو کی تو حسان نے اشعار کے ذریعے آپ کا دفاع کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے حسان کفار کی ہجو کرو یہ انہیں تیروں سے زیادہ زخمی کرتی ہے اور جبریل تمہاری مدد کے لیے اترتا ہے۔ ایک سو بیس سال کی عمر پائی۔ ساٹھ سال جاہلیت اور ساٹھ سال اسلام میں گزارے اور ۴۰ھ کو وفات پائی۔ بعض نے آپ کا سن وفات ۵۰ ہجری بیان کیا ہے۔٭حضرت حسان رضی اللہ عنہ ایک موقع پر بہک گئے تھے۔ یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر اتہام لگانے والوں کے ہم نوا ہو گئے تھے۔ بعد میں یہ تائب ہو گئے مگر کچھ دلوں میں یہ واقعہ یاد رہا۔ لیکن حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خود ان کی مدح کی اور ان کو اچھے لفظوں سے یاد کیا۔ (راز)