حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں سو رہا تھا۔ (اسی حالت میں) مجھے دودھ کا ایک پیالہ دیا گیا۔ میں نے خوب (اچھی طرح) پی لیا۔ حتی کہ میں نے دیکھا کہ تازگی میرے ناخنوں سے نکل رہی ہے۔ پھر میں نے اپنا بچا ہوا (دودھ) عمر بن الخطاب کو دے دیا۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا: آپ نے اس کی کیا تعبیر لی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: علم۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1547]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 3 كتاب العلم: 22 باب فضل العلم»