1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب الفضائل
کتاب: فضائل و مناقب کا بیان
773. باب شفقته صلی اللہ علیہ وسلم على أمته ومبالغته في تحذيرهم مما يضرهم
773. باب: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی امت پر شفقت اور امت کو ضرر رساں چیزوں سے ڈرانے کا بیان
حدیث نمبر: 1472
1472 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: إِنَّمَا مَثَلِي وَمَثَلُ النَّاسِ كَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَوْقَدَ نَارًا، فَلَمَّا أَضَاءَتْ مَا حَوْلَهُ، جَعَلَ الْفَرَاشُ وَهذِهِ الدَّوَابُّ الَّتِي تَقَعُ فِي النَّارِ يَقَعْنَ فِيهَا، فَجَعَلَ يَنْزِعُهُنَّ وَيَغْلِبُنَهُ، فَيَقْتَحِمنَ فِيهَا فَأَنَا آخُذُ بِحُجَزِكُمْ عَنِ النَّارِ وَهُمْ يَقْتَحِمُونَ فِيهَا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ میری اور لوگوں کی مثال ایک ایسے شخص کی ہے جس نے آگ جلائی، جب اس کے چاروں طرف روشنی ہو گئی تو پروانے اور یہ کیڑے مکوڑے جو آگ پر گرتے ہیں اس میں گرنے لگے اور آگ جلانے والا انہیں اس میں سے نکالنے لگا لیکن وہ اس کے قابو میں نہیں آئے اور آگ میں گرتے ہی رہے۔ اسی طرح میں تمہاری کمر کو پکڑ پکڑ کر تمہیں آگ سے نکالتا ہوں اور تم ہو کہ اسی میں گرتے جاتے ہو۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الفضائل/حدیث: 1472]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 81 كتاب الرقاق: 26 باب الانتهاء عن المعاصي»