1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


اللؤلؤ والمرجان
كتاب السلام
کتاب: سلام کے مسائل
743. باب استحباب رقية المريض
743. باب: بیمار پر دم کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1414
1414 صحيح حديث عَائِشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ إِذَا أَتَى مَرِيضًا، أَوْ أُتِيَ بِهِ قَالَ: أَذْهِبِ الْبَاسَ، رَبَّ النَّاسِ، اشْفِ وَأَنْتَ الشَّافِي، لاَ شِفَاءَ إِلاَّ شِفَاؤُكَ، شِفَاءً لاَ يُغَادِرُ سَقَمًا
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی مریض کے پاس تشریف لے جاتے یا کوئی مریض آپ کے پاس لایا جاتا تو آپ یہ دعا فرماتے۔ اے پروردگار لوگوں کے! بیماری دور کر دے، اے انسانوں کے پالنے والے! شفا عطا فرما، تو ہی شفا دینے والا ہے۔ تیری شفا کے سوا اور کوئی شفا نہیں، ایسی شفا دے جس میں مرض بالکل باقی نہ رہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب السلام/حدیث: 1414]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 75 كتاب المرضى: 20 باب دعاء العائد للمريض»