حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے احد کی لڑائی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زخمی ہونے کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے بتلایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر زخم آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے کے دانت ٹوٹ گئے تھے اور خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک پرٹوٹ گئی تھی۔ (جس سے سر پر زخم آئے تھے) حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ خون دھو رہی تھیں اور علی رضی اللہ عنہ پانی ڈال رہے تھے۔ جب فاطمہ نے دیکھا کہ خون برابر بڑھتا ہی جا رہا ہے تو انہوں نے ایک چٹائی جلائی اور اس کی راکھ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زخموں پر لگا دیا جس سے خون بہنا بند ہو گیا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الجهاد/حدیث: 1169]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 56 كتاب الجهاد: 85 باب لُبس البيضة»