حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: آپ ہمیں مختلف ملک والوں کے پاس بھیجتے ہیں اور بعض دفعہ ہمیں ایسے لوگوں میں اترنا پڑتا ہے کہ وہ ہماری ضیافت تک نہیں کرتے، آپ کی ایسے مواقع پر کیا ہدایت ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: اگر تمھارا قیام کسی قبیلے میں ہو اور تم سے ایسا برتاؤ کیا جائے جو کسی مہمان کے لیے مناسب ہے تو تم اسے قبول کر لو، لیکن اگر وہ نہ کریں تو تم خود مہمانی کا حق ان سے وصول کر لو۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب اللقطة/حدیث: 1128]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 46 كتاب المظالم: 18 باب قصاص المظلوم إذا وجد مال ظالمه»