حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص قسم کھائے اور کہے کہ قسم ہے لات اور عزیٰ کی تو اسے تجدید ایمان کے لیے کہنا چاہئے (لا الٰہ اللہ) اور جو شخص اپنے ساتھی سے یہ کہے کہ آؤ جوا کھیلیں تو اسے صدقہ دینا چاہئے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الأيمان/حدیث: 1068]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 53 سورة والنجم: 2 باب أفرأيتم اللات العزى»
وضاحت: کلمہ توحید پڑھنے کا حکم اس شخص کے لیے دیا گیا جو نیا نیا اسلام میں داخل ہوا تھا۔ چونکہ پہلے سے یہ شرکیہ کلمات زبان پر چڑھے ہوئے تھے، اس لیے فرمایا کہ اگر غلطی سے زبان پر اس طرح کے کلمات آ جائیں تو فوراً اس کی تلافی کر لینی چاہیے۔ (راز)