511. باب: کتے کی قیمت، نجومی کی مٹھائی اور زنا کی اُجرت حرام ہے
حدیث نمبر: 1010
1010 صحيح حديث أَبِي مَسْعُودٍ الأَنْصَارِيِّ رضي الله عنه، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهى عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ وَمَهْرِ الْبَغِيِّ وَحُلْوَانِ الْكَاهِنِ
سیّدناابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتے کی قیمت، زانیہ کی اجرت اور کاہن کی اجرت سے منع فرمایا تھا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساقاة/حدیث: 1010]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 34 كتاب البيوع: 113 باب ثمن الكلب»
وضاحت: کاہن سے مراد وہ شخص ہے جو علم غیب کا دعویٰ کرتا ہے اور لوگوں کو مستقبل کے اُمور سے متعلق خبریں دیتا ہے۔ عرب میں کاھن لوگ یہ دعویٰ کیا کرتے تھے کہ وہ بہت سے اُمور کو جانتے ہیں۔ کوئی تو کہتا کہ اس کے کنٹرول میں جن ہیں جو اسے خبریں دیتے ہیں، کوئی یہ دعویٰ کرتا کہ وہ اپنے فہم و فراست سے معاملات کا ادراک کرتا ہے۔ کوئی کہتا کہ وہ مقدمات کو دیکھ کر اُمور پر استدلال کرتا ہے، جیسے چوری شدہ چیز کا بتانا وغیرہ۔ بعض لوگ ستاروں کا علم رکھنے والوں اور نجومیوں کو کاھن کہہ دیتے ہیں۔ ـ(مرتبؒ)