یحییٰ بن کثیر رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمن رحمہ اللہ سے پوچھا تھا کہ قرآن مجید کی کون سی آیت سب سے پہلے نازل ہوئی تھی؟ ابو سلمہ نے فرمایا کہ یاایہا المدثر (اے کپڑے میں لپٹنے والے) میں نے ان سے کہا کہ مجھے تو خبر ملی ہے کہ اقرا باسم ربک الذی خلق سب سے پہلے نازل ہوئی تھی تو انہوں نے کہا کہ میں تمہیں وہی خبر دے رہا ہوں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے غار حراء میں تنہائی اختیار کی جب میں وہ مدت پوری کر چکا اور نیچے اتر کر وادی کے بیچ میں پہنچا تو مجھے پکارا گیا میں نے اپنے آگے پیچھے دائیں بائیں دیکھا اور مجھے دکھائی دیا کہ فرشتہ آسمان اور زمین کے درمیان کرسی پر بیٹھا ہے پھر میں خدیجہ کے پاس آیا اور ان سے کہا کہ مجھے کپڑا اڑھا دو اور میرے اوپر ٹھنڈا پانی ڈالو اور مجھ پہ یہ آیت نازل ہوئی اے کپڑے میں لپٹنے والے اٹھئے پھر لوگوں کو عذاب آخرت سے ڈرائیے اور اپنے پروردگار کی بڑائی کیجئے۔ (المدثر: ۳۱)[اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 101]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 74 سورة المدثر: باب حدثنا يحيى»