تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:

صحیح ابن خزیمہ میں ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (3080)
حدیث نمبر لکھیں:
صحیح ابن خزیمہ میں عربی لفظ تلاش کریں
بغیر اعراب عربی لفظ لکھیں:
صحیح ابن خزیمہ میں اردو لفظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:

صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ‏:‏ الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
260. ‏(‏27‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الدَّالِّ عَلَى الرُّخْصَةِ فِي النَّوْمِ قَبْلَ الْعِشَاءِ إِذَا أُخِّرَتِ الصَّلَاةُ،
260. اس حدیث کا بیان جو نماز عشاء کو موخر کردینے کی صورت میں عشاء سے پہلے سونے کی رخصت کی دلیل ہے
حدیث نمبر: Q347
وَفِيهِ مَا دَلَّ عَلَى أَنَّ كَرَاهَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّوْمَ قَبْلَهَا إِذَا لَمْ تُؤَخَّرْ‏.‏
اس میں یہ دلیل ہے کہ عشاء سے پہلے سونے کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس کراہت کا اظہار کیا ہے وہ اُس وقت ہے جب نماز مؤخر نہ کی گئی ہو۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ‏:‏ الصَّلَاةِ/حدیث: Q347]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 347
نا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، نا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ تَسْنِيمٍ ، نا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ يَعْنِي الْبُرْسَانِيَّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شُغِلَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، عَنْ صَلاةِ الْعَتَمَةِ حَتَّى رَقَدْنَا، ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا، ثُمَّ رَقَدْنَا، ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا، ثُمَّ خَرَجَ، فَقَالَ:" لَيْسَ يَنْتَظِرُ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ هَذِهِ الصَّلاةَ غَيْرُكُمْ" . هَذَا حَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ بَكْرٍ، وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ: حَتَّى رَقَدْنَا فِي الْمَسْجِدِ، وَفِي خَبَرِ ابْنِ عَبَّاسٍ: فَخَرَجَ عُمَرُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! الصَّلاةُ رَقَدَ النِّسَاءُ وَالْوِلْدَانُ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک رات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز عشاء سے مشغول ہوگئے حتیٰ کہ ہم سو گئے پھر ہم بیدار ہوئے، پھر ہم سو گئے، پھر ہم بیدار ہوئے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو فرمایا: تمہارے سوا اہل زمین میں سے کوئی بھی نماز کا منتظر نہیں ہے۔ یہ محمد بن بکر کی حدیث ہے، ابن رافع کی روایت میں ہے کہ حتیٰ کہ ہم مسجد میں سوگئے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث میں ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ باہر نکلے تو اُنہوں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نماز (پڑھا دیجئے) عورتیں اور بچّے سو گئے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ‏:‏ الصَّلَاةِ/حدیث: 347]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري