جناب اسحاق بن عبداللہ رحمه الله بیان کرتے ہیں کہ امراء میں سے ایک امیر نے مجھے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی خدمت میں بھیجا تاکہ میں ا/ُن سے نماز استسقاء کے بارے میں پوچھوں۔ تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ اُس نے مجھ سے خود کیوں نہ پوچھ لیا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تواضع اختیار کرکے، سادہ لباس پہن کر، خشوع وخضوع کا اظہار کرتے اور لا چاری اور بے بسی کا اظہار کئے ہوئے باہر تشریف لے گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عید کی طرح دو رکعات ادا کیں اور تمہارے اس خطبے کی طرح خطبہ ارشاد نہیں فرمایا تھا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1405]