موسی بن ابی عائشہ کہتے ہیں ایک صاحب اپنی چھت پر نماز پڑھا کرتے تھے، جب وہ آیت کریمہ «أليس ذلك بقادر على أن يحيي الموتى»(سورة القيامة: ۴۰) پر پہنچتے تو «سبحانك» کہتے پھر روتے، لوگوں نے اس سے ان کی وجہ پوچھی تو انہوں نے کہا: میں نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: احمد نے کہا: مجھے بھلا لگتا ہے کہ آدمی فرض نماز میں وہ دعا کرے جو قرآن میں ہے۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 884]
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف أخرجه ابن أبي حاتم في تفسيره (10/ 3389 ح19073)’’عن شعبة عن موسي عن آخر عن آخر‘‘ فالواسطة مجهولة بين التابعي والصحابي فالسند معلول انوار الصحيفه، صفحه نمبر 44