فوائد و مسائل: سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
«رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم رفع يديه حين افتتح الصلاة، ثم لم يرفعھما حتي انصرف.» ”میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ نے جب نماز شروع کی تو رفع الیدین کیا، پھر سلام پھیرنے تک دوبارہ نہیں کیا۔“ [سنن ابي داود:752، مسند ابي يعلي:1689، شرح معاني الآثار:224/1]
تبصرہ: اس کی سند ضعیف ہے۔
اس کا راوی ابن ابی لیلیٰ جمہور کے نزدیک
”ضعیف
“ ہے
اس حدیث کے تحت:
◈ امام ابوداؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
«ھذا الحديث ليس بصحيح.» ”یہ حدیث صحیح نہیں۔
“ ◈ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
«ابن أبي ليلي كان سيء الحفظ.» ”ابن ابی لیلیٰ خراب حافظہ والا تھا۔
“ [العلل:143/1] ◈ امام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
«ومحمد بن عبدالرحمن بن أبي ليلي لا يحتج بحديثه، وھو أسوأ حالا عند أھل المعرفة بالحديث من يزيد بن أبي زياد.» ”محمد بن عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کی حدیث حجت نہیں لی جائے گی، اس کی حالت محدثین کے نزدیک یزید بن ابی زیاد سے بھی بری تھی۔
“ [معرفة السنن والآثار للبيھقى:419/2]