ابواسید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس وقت فرماتے ہوئے سنا جب آپ مسجد سے باہر نکل رہے تھے اور لوگ راستے میں عورتوں میں مل جل گئے تھے، تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے فرمایا: ”تم پیچھے ہٹ جاؤ، تمہارے لیے راستے کے درمیان سے چلنا ٹھیک نہیں، تمہارے لیے راستے کے کنارے کنارے چلنا مناسب ہے“ پھر تو ایسا ہو گیا کہ عورتیں دیوار سے چپک کر چلنے لگیں، یہاں تک کہ ان کے کپڑے (دوپٹے وغیرہ) دیوار میں پھنس جاتے تھے۔ [سنن ابي داود/أبواب السلام /حدیث: 5272]
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف شداد بن أبي عمرو : مجهول (تق: 2757) وأبوه مقبول (تق: 8270) أي مجهول الحال وللحديث شاهد ضعيف عند ابن حبان (الموارد: 1969) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 183
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5272
فوائد ومسائل: 1۔ عورتوں کے لئے ادب یہ ہے کہ ہمیشہ مردوں کے پیچھے چلا کریں۔
2: راستے اور گلی میں چلتے ہوئے عین درمیان میں چلنے کی بجائے اس کی ایک جانب ہو کر چلا کریں یہ کیفیت ان کے باحیا اور باوقارہونے کی علامت ہے اور اس میں ان کے لئے امن بھی ہے کہ کوئی اوباش ان کو پریشان نہیں کرسکتا۔
3: بعض حضرات نے اس روایت کو حسن قرار دیا ہے۔ (الصحیحة‘حدیث:721)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5272