الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
أَبْوَابُ النَّوْمِ
ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل
124. باب فِي الْمَشُورَةِ
124. باب: مشورے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5128
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْمُسْتَشَارُ مُؤْتَمَنٌ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس سے مشورہ طلب کیا جائے اسے امانت دار ہونا چاہیئے۔ [سنن ابي داود/أَبْوَابُ النَّوْمِ/حدیث: 5128]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الأدب 57 (2822)، سنن ابن ماجہ/الأدب 37 (3745)، (تحفة الأشراف: 14977)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/289) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
وله شاھد عند أبي إسحاق الحربي في اكرام الضيف (99 وسنده حسن)

   جامع الترمذيالمستشار مؤتمن
   سنن أبي داودالمستشار مؤتمن
   سنن ابن ماجهالمستشار مؤتمن

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 5128 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5128  
فوائد ومسائل:
جیسے امانت میں خیانت کرنا حرام ہے، ایسے ہی مسلمان بھائی اگر مشورہ طلب کرے تو واجب ہے۔
کہ انسان اپنی دانست کے مطابق مکمل طور سے خیر اور بھلائی کا مشورہ دے ممکنہ خظرے سے آگاہ کرنے میں بخیل نہ بنے نیز اس کے معاملے کو غیر ضروری طور پر آگے بھی نہ پھیلائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5128   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2822  
´مشیر یعنی جس سے مشورہ لیا جاتا ہے اس کو امانت دار ہونا چاہئے۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مشیر جس سے مشورہ لیا جاتا ہے اس کو امانت دار ہونا چاہیئے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2822]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
معلوم ہوا کہ جس سے مشورہ لیا جاتا ہے،
وہ مشورہ لینے والے کی نگاہ میں امانت دار سمجھا جاتا ہے،
اس لیے اس امانت داری کا تقاضہ یہ ہے کہ ایمانداری سے مشورہ دے اور مشورہ دینے کے بعد مشورہ لینے والے کے راز کو دوسروں پر ظاہر نہ کرے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2822