ابوالازہر انماری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات میں جب اپنی خواب گاہ پر تشریف لے جاتے تو یہ دعا پڑھتے: «بسم الله وضعت جنبي اللهم اغفر لي ذنبي وأخسئ شيطاني وفك رهاني واجعلني في الندي الأعلى»”اللہ کے نام پر میں نے اپنے پہلو کو ڈال دیا (یعنی لیٹ گیا) اے اللہ میرے گناہ بخش دے، میرے شیطان کو دھتکار دے، مجھے گروی سے آزاد کر دے اور مجھے اونچی مجلس میں کر دے، (یعنی ملائکہ، انبیاء و صلحاء کی مجلس میں)“۔ [سنن ابي داود/أَبْوَابُ النَّوْمِ/حدیث: 5054]
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5054
فوائد ومسائل: رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مقرر فرشتے کے بالمقابل شیطان یا قرین کےمتعلق بتایا گیا ہے۔ کہ وہ بھی اسلام قبول کرکے مطیع ومنقاد ہوچکا تھا۔ اور آپﷺ کو خیر کی بات ہی کہتا تھا۔ (صحیح مسلم، صفات المنافقین، حدیث: 2814) نبی ﷺ کا اس دعا میں (اخسأ شيطاني) کہنا بطور عموم ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5054