جبیر بن نفیر، کثیر بن مرہ، عمرو بن اسود، مقدام بن معد یکرب اور ابوامامہ رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حاکم جب لوگوں کے معاملات میں بدگمانی اور تہمت پر عمل کرے گا تو انہیں بگاڑ دے گا“۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْأَدَبِ/حدیث: 4889]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 4886،18472، 19158، 19236)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/4) (صحیح لغیرہ)» (اوپر کی حدیث سے تقویت پا کر یہ صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (3708)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4889
فوائد ومسائل: حاکمِ وقت کو عفو و درگزر سے کام لینا چاہیئے اور خوردہ گیری سے اجتناب کرنا چاہیئے۔ البتہ حدود کے نفاذ میں اسے کسی قسم کی رو رعائت نہیں کرنی چاہیئے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4889