ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”نوح کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں ہوا جس نے اپنی قوم کو دجال سے نہ ڈرایا ہو اور میں بھی تمہیں اس سے ڈراتا ہوں“ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے سامنے اس کی صفت بیان کی اور فرمایا: ”شاید اسے وہ شخص پائے جس نے مجھے دیکھا اور میری بات سنی“ لوگوں نے عرض کیا: اس دن ہمارے دل کیسے ہوں گے؟ کیا اسی طرح جیسے آج ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس سے بھی بہتر“(کیونکہ فتنہ و فساد کے باوجود ایمان پر قائم رہنا زیادہ مشکل ہے)۔ [سنن ابي داود/كِتَاب السُّنَّةِ/حدیث: 4756]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «سنن الترمذی/الفتن 55 (2234)، (تحفة الأشراف: 5046) (ضعیف)» (اس کے راوی عبداللہ بن سراقہ ازدی کا سماع ابوعبیدہ بن جراح سے نہیں ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: حسن مشكوة المصابيح (5486) أخرجه الترمذي (2234 وسنده حسن)
لم يكن نبي بعد نوح إلا قد أنذر الدجال قومه وإني أنذركموه فوصفه لنا رسول الله فقال لعله سيدركه بعض من رآني أو سمع كلامي قالوا يا رسول الله فكيف قلوبنا يومئذ قال مثلها
لم يكن نبي بعد نوح إلا وقد أنذر الدجال قومه وإني أنذركموه فوصفه لنا رسول الله وقال لعله سيدركه من قد رآني وسمع كلامي قالوا يا رسول الله كيف قلوبنا يومئذ أمثلها اليوم قال أو خير