زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، ہم نے ایک جگہ پڑاؤ کیا تو آپ نے فرمایا: ”تم لوگ ان لوگوں کے ایک لاکھ حصوں میں کا ایک حصہ بھی نہیں ہو جو لوگ حشر میں حوض کوثر پر آئیں گے“۔ راوی (ابوحمزہ) کہتے ہیں: میں نے زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے کہا: اس دن آپ لوگ کتنے تھے؟ کہا: سات سویا آٹھ سو۔ [سنن ابي داود/كِتَاب السُّنَّةِ/حدیث: 4746]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 3666)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/367، 369، 371) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح مشكوة المصابيح (5593)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4746
فوائد ومسائل: رسول ؐ کی امت گنتی میں سب امتوں سے بڑھ کر ہے اور اہل ایمان وتوحید ہی اس حوض کے پانی سے مستفید ہوں گے، یعنی وہ خوش بخت عظماء اور اچھے نصیبے والے لوگ جو شرک وبدعات سے محفوظ رہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4746