ابن عون کہتے ہیں کہ میں ملک شام میں چل رہا تھا تو ایک شخص نے پیچھے سے مجھے پکارا جب میں مڑا تو دیکھا رجاء بن حیوہ ہیں، انہوں نے کہا: اے ابوعون! یہ کیا ہے جو لوگ حسن کے بارے میں ذکر کرتے ہیں؟ میں نے کہا: لوگ حسن پر بہت زیادہ جھوٹ باندھتے ہیں ۱؎۔ [سنن ابي داود/كِتَاب السُّنَّةِ/حدیث: 4621]
وضاحت: ۱؎: حسن بصری رحمہ اللہ سے متعلق خصوصا جھوٹے صوفیوں نے بہت سا کفر و شرک گھڑ رکھا ہے، اعاذنااللہ۔
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سليم صوابه سليمان وھو أبو خالد سليمان بن حيان الأحمر مدلس (جزء القرا ء ة بتحقيقي : 267) وعنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 163