الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الدِّيَاتِ
کتاب: دیتوں کا بیان
22. باب فِي دِيَةِ الْمُكَاتَبِ
22. باب: مکاتب غلام کی دیت کا بیان۔
حدیث نمبر: 4581
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، عَنْ هِشَامٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ الصَّوَّافُ، جَمِيعًا عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دِيَةِ الْمُكَاتَبِ يُقْتَلُ يُودَى مَا أَدَّى مِنْ مُكَاتَبَتِهِ دِيَةَ الْحُرِّ وَمَا بَقِيَ دِيَةَ الْمَمْلُوكِ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکاتب غلام جسے قتل کر دیا جائے کی دیت میں فیصلہ فرمایا کہ قتل کے وقت جس قدر وہ بدل کتابت ادا کر چکا ہے اتنے حصہ کی دیت آزاد کی دیت کے مثل ہو گی اور جس قدر ادائیگی باقی ہے اتنے حصے کی دیت غلام کی دیت کے مثل ہو گی۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الدِّيَاتِ/حدیث: 4581]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏سنن النسائی/القسامة 32 (4812، 4813)، (تحفة الأشراف: 6242)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/222، 226، 260، 292، 363) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
نسائي (4814)
يحيي بن أبي كثير مدلس وعنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 161

   جامع الترمذييؤدي المكاتب بحصة ما أدى دية حر وما بقي دية عبد
   سنن أبي داودالمكاتب يقتل يودى ما أدى من مكاتبته دية الحر وما بقي دية المملوك
   المعجم الصغير للطبرانييودى المكاتب بقدر ما عتق منه دية الحر وبقدر ما رق منه دية العبد
   سنن النسائى الصغرىالمكاتب يقتل بدية الحر على قدر ما أدى
   سنن النسائى الصغرىقضى في المكاتب أن يودى بقدر ما عتق منه دية الحر
   سنن النسائى الصغرىالمكاتب يودى بقدر ما أدى من مكاتبته دية الحر وما بقي دية العبد
   سنن النسائى الصغرىيودى ما أدى دية الحر ومالا دية المملوك

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 4581 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4581  
فوائد ومسائل:
ایسا غلام جس نے اپنے مالک سے معاہدہ کیا ہو کہ میں اس قدر رقم دے کر آزاد ہو جاوں گا تو وہ اس مدت میں مکاتب کہلاتا ہے۔
(مکاتب تاکے زبر کے ساتھ)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4581   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4812  
´مکاتب غلام کی دیت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکاتب کے بارے میں حکم کیا کہ مکاتب غلام اگر قتل ہو جائے تو اس کی دیت اتنے حصے میں جو وہ بدل کتابت کے طور پر ادا کر چکا ہے آزاد کی دیت کے مثل ہو گی۔ [سنن نسائي/كتاب القسامة والقود والديات/حدیث: 4812]
اردو حاشہ:
(1) محقق کتاب نے اس روایت کی سند کو ضعیف قرار دیا ہے لیکن یہ روایت اور بعد والی روایات: 4813 اور 4814 بھی شواہد ومتابعات کی بنا پر صحیح ہیں۔ اس روایت کی متابعت اور شواہد کے لیے حدیث: 4815، 4816 ملاحظہ کیجئے۔
(2) اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مکاتب جس قدر مکاتبت کی رقم ادا کر دے، اتنا آزاد تصور ہوگا، باقی غلام، مثلاً: جو غلام نصف رقم ادا کر چکا ہو، وہ نصف آزاد ہوگا، نصف غلام۔ اس حالت میں اگر وہ قتل کر دیا جائے تو آزاد حصے کی دیت پچاس اونٹ ہوگی اور باقی نصف غلام کی دیت دی جائے گی، یعنی پچیس اونٹ۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4812   

  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4816  
´مکاتب غلام کی دیت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک مکاتب کا قتل ہو گیا تو آپ نے حکم دیا کہ جتنا وہ بدل مکاتبت ادا کر چکا ہے اسی قدر اس کی دیت آزاد کی دیت کے مثل ہو گی، اور جس قدر آزاد نہیں ہوا ہے اسی کے مطابق اس کی دیت غلام کی دیت کے مثل ہو گی۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب القسامة والقود والديات/حدیث: 4816]
اردو حاشہ:
مکاتب سے مراد وہ غلام ہے جس نے اپنے مالک سے کچھ رقم کی ادائیگی کے عوض اپنی آزادی کا معاہدہ کر رکھا ہو۔ اس معاہدے کو مکاتبت یا کتابت کہتے ہیں اور مقررہ رقم کو مال مکاتبت کہا جاتا ہے۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4816