ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زنا کا بچہ تینوں میں سب سے برا ہے“۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اللہ کی راہ میں ایک کوڑا دینا میرے نزدیک ولد الزنا کو آزاد کرنے سے بہتر ہے۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الْعِتْق/حدیث: 3963]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 12601)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/311) (صحیح)»
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3963
فوائد ومسائل: زنا زادے کا برا ہونا اسی صورت میں ہے جب وہ ماں باپ کی مانند بدکاری جیسےقبیح اعمال کرے۔ ورنہ اس میں اس کا کوئی جرم نہیں اور عام شرعی قائدہ یہ ہےکہ (عربی) کوئی جان کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گی نیز اس حدیث کا ورود ایک خاص واقع ہے کہ ایک منافق رسول اللہﷺ کو ایذا دیا کرتا تھا تو اس موقع پر آپ کو بتا یا گیا کہ وہ زنا زادہ ہے۔ تب آپ نے مذکورہ بالابات کہی۔ تفصیل کےلئے دیکھیے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3963