1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



سنن ابي داود
كِتَاب الطِّبِّ
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
12. باب فِي تَمْرَةِ الْعَجْوَةِ
12. باب: عجوہ کھجور کا بیان۔
حدیث نمبر: 3875
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ سَعْدٍ، قَالَ:" مَرِضْتُ مَرَضًا أَتَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي فَوَضَعَ يَدَهُ بَيْنَ ثَدْيَيَّ حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَهَا عَلَى فُؤَادِي، فَقَالَ: إِنَّكَ رَجُلٌ مَفْئُودٌ، ائْتِ الْحَارِثَ بْنَ كَلَدَةَ أَخَا ثَقِيفٍ فَإِنَّهُ رَجُلٌ يَتَطَبَّبُ، فَلْيَأْخُذْ سَبْعَ تَمَرَاتٍ مِنْ عَجْوَةَ الْمَدِينَةِ، فَلْيَجَأْهُنَّ بِنَوَاهُنَّ، ثُمَّ لِيَلُدَّكَ بِهِنَّ".
سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں بیمار ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری عیادت کے لیے آئے، آپ نے میری دونوں چھاتیوں کے درمیان اپنا ہاتھ رکھا میں نے اس کی ٹھنڈک اپنے دل میں محسوس کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں دل کی بیماری ہے حارث بن کلدہ کے پاس جاؤ جو قبیلہ ثقیف کے ہیں، وہ دوا علاج کرتے ہیں، ان کو چاہیئے کہ مدینہ کی عجوہ کھجوروں میں سات کھجوریں لیں اور انہیں گٹھلیوں سمیت کوٹ ڈالیں پھر اس کا «لدود» بنا کر تمہارے منہ میں ڈالیں۔ [سنن ابي داود/كِتَاب الطِّبِّ/حدیث: 3875]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3916) (ضعیف) (مجاہد کا سعد رضی اللہ عنہ سے سماع نہیں ہے)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن أبي نجيح عنعن وفي سماع مجاهد من سعد بن أبي وقاص رضي اللّٰه عنه نظر
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 138

   سنن أبي داودعادني رسول الله وأنا مريض فوضع يده بين ثديي فوجدت بردها على فؤادي فقال إنك رجل مفئود ائت الحارث بن كلدة أخا ثقيف فإنه رجل يتطبب فليأخذ سبع تمرات من عجوة المدينة فليجأهن بنواهن ثم ليلدك بهن

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3875 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3875  
فوائد ومسائل:
 ملحوظہ یہ روایت اگرچہ سندَ ضعیف ہے، لیکن عجوہ کھجور میں شفاء ہو نے کے بارے میں متعدد صحیح احادیث موجود ہیں، ان میں سے حضرت عائشہ کی روایت بھی ہے جو صحیح مسلم (الشربہ حدیث2048) میں مروی ہے۔
دوسری زہر اور جادو سے بچاؤ کے لیئے اگلی حدیث میں عجوہ کا ذکر ہے جو صحیحین میں مروی ہے۔
تاہم ادویہ تیار کرنا اور مناسب خوراکوں سے استعمال کرانا مہارت کا کام ہے، اسی لیئے حاذق طبیب کی طرف مراجعت ضروری ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3875